پاکستان کے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والے صدیق باس جن ہونے ٹک ٹاک پر شاعرانہ انداز کو نیا رنگ دیا…
کوئی پوچھے کہ کیسا دیکھتا تھااور کیسے بولتا تھا
تو بتانا کرچی میں رہتا تھا اور اردو بولتا تھا۔۔
ایک لائن میں ہی دل کو چھو لینے واللے اشعار سے لوگوںکو اپنا گرویدہ بنا ڈالاسنے والا اور دیکھنے والا ان کے انداز کو اور اشعار کو سنے کے لئے بے قراررہتے …
ان کی شاعری ان کی زبانی سے لوگ میلن ً میںفین بن گئے آج ان کے فین دنیا بھر میںہیں
اور یہ ٹک ٹاک کے سپر اسٹار بن چکے ہیں
ان کی شاعری ذیا دہ تربیٹی کی محبتاور خاتون کو عزت پر ہے جو ان کی مقبولیت کا سسب بنی
جس میںان ہونے بیٹی کو پیار اور عورت کو عزت و احترام کا میسج دیتے ہیں.
—————————-
تمھارے انداز بدل گئے کوئی بات ہے نا
تمھاری پہلی محبت میں ہو ں یاد ہے نا
—————————
سچ بولنے کی سزا مین پائی ہے
اس نے دوستی میں موت کی سزا بنائی
———————————
بیٹٰی ہو بیمار ہے تو ڈاکڑر کے پاس جانا ہے
بہو ہے اگر بیمار تو روز کا ڈرامہ ہے
————————-
بہو بھی بیٹی بن سکتی ہے
ایک بار بنا کے دیکھو
شئیر کیجئے اپنے دوستوں کے ساتھ
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email