ahmed minhaj title

ایک عمر لگ جاتی ہے پیمانہ بھرنے میں

محمد فرحان علی

احمد منہاج، کراچی سے تعلق رکھنے والے ممتاز قلم کار اور شاعر ہیں، انہوں نےحال ہی میں اپنے پہلے شعری مجموعے “درد کی چھاؤں میں” کے ذریعے اردو ادب میں ایک منفرد مقام حاصل کیا ہے۔ یہ مجموعہ گزشتہ بائیس برسوں کی ان تھک محنت کا نتیجہ ہے، جس میں شامل نظمیں اردو شاعری کی جدید اور منفرد انداز کی بہترین مثالیں ہیں۔
“درد کی چھاؤں میں” کی نظمیں احمد منہاج کے گہرے فکری اور جذباتی تجربات کا آئینہ دار ہیں۔ ان کی شاعری میں جو موضوعات نمایاں ہیں، ان میں درد، تنہائی، عشق، اور انسانی جذبات کی مختلف کیفیات شامل ہیں۔ ان کی نظموں میں جو لسانی چابک دستی اور خیالات کی گہرائی ہے، وہ قاری کو حیرت زدہ کر دیتی ہے۔ احمد منہاج کے اشعار میں عربی اور فارسی کے الفاظ کا حسن ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا مظہر ہے۔
احمد منہاج کی شاعری کا ایک نمایاں پہلو یہ ہے کہ وہ اپنی نظموں میں انسانی زندگی کی پے چیدگیوں کو نہایت سادہ لیکن مؤثر انداز میں بیان کرتے ہیں۔ ان کی نظموں میں موجود درد اور کرب کا احساس قاری کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے، اور اس کا دل و دماغ ان کی فکر کی گہرائی میں اتر جاتا ہے۔ احمد منہاج نے اپنی شاعری میں مشرقی روایات اور جدید دور کے مسائل کو یک جا کیا ہے، جس سے ان کی شاعری میں ایک نیا رنگ اور تازگی پیدا ہوتی ہے۔
“درد کی چھاؤں میں” کی اشاعت 2023 میں ہوئی اور یہ مجموعہ سال کے بہترین شعری مجموعوں میں شمار ہوتا ہے۔ اس کی قیمت 700 روپے رکھی گئی ہے، جو کہ اس اعلیٰ ادبی کاوش کے لیے نہایت مناسب ہے۔ یہ مجموعہ اب فروخت کے لیے دستیاب ہے اور اردو ادب کے شائقین کے لیے ایک نایاب تحفہ ثابت ہو رہا ہے۔
احمد منہاج کی شاعری کا یہ مجموعہ نہ صرف ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا اعتراف ہے بلکہ اردو شاعری کے میدان میں ایک نئے دور کا آغاز بھی ہے۔ “درد کی چھاؤں میں” اردو ادب میں ایک اہم اضافہ ہے، جو قاری کو انسانی جذبات اور فکر کے مختلف رنگوں سے روشناس کراتا ہے۔ اس مجموعے کی نظمیں دل و دماغ پر گہرا اثر چھوڑتی ہیں اور قاری کو غور و فکر کی دعوت دیتی ہیں۔
آخر میں، یہ کہنا بجا ہوگا کہ “درد کی چھاؤں میں” احمد منہاج کی فکری گہرائی اور لسانی مہارت کا شاہکار ہے، جو اردو ادب کے شائقین کے لیے ایک لازوال خزانہ ہے۔

احمد منہاج کی بہترین شاعری ۔۔۔۔۔یادوں کے دریچے

 

کردار جتنے بھی تھے سب تمہارے تھے
میری کہانی میں اب فقط میں ہی بچا ہوں
————————————-
ایک عمر لگ جاتی ہے پیمانہ بھرنے میں
ایک لمحے میں ذائقہ بدل جاتا ہے
—————— ——————–
 خاموشی , , , ہر اُس چیخ میں سُنائی دیتی ہے،
جو اپنے ہی وجود کے اندر دم توڑ دیتی ہے ۔

 
 
 

( تحریر :  محمد فرحان علی )

شئیر کیجئے اپنے دوستوں کے ساتھ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email
اپنا تبصرہ لکھیں