ڈاکتر عامر طاسین
“
“کتابی باتیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین فطری قوانین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1- پہلا قانون فطرت:
اگر کھیت میں” دانہ” نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے “گھاس پھوس” سے بھر دیتی ہے.
اسی طرح اگر” دماغ” کو” اچھی فکروں” سے نہ بھرا جاۓ تو “کج فکری” اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے۔ یعنی
اس میں صرف “الٹے سیدھے “خیالات آتے ہیں اور وہ “شیطان کا گھر” بن جاتا ہے۔
اس لئے مثبت سوچیں، اچھا سوچیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2-دوسرا قانون فطرت:
جس کے پاس “جو کچھ” ہوتا ہے وہ” وہی کچھ” بانٹتا ہے۔
* خوش مزاج انسان “خوشیاں “بانٹتا ہے۔
* غمزدہ انسان “غم” بانٹتا ہے۔
* عالم “علم” بانٹتا ہے۔
* دیندار انسان “دین” بانٹتا ہے۔
* خوف زدہ انسان “خوف” بانٹتا ہے۔
اس لئے خود میں مثبت احساس پیدا کریں۔ اچھی چیزیں سیکھیں۔ مصروف رہیں۔ خوش رہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
3- تیسرا قانون فطرت:
آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے “ہضم” کرنا سیکھیں، اس لیے کہ۔
* کھانا ہضم نہ ہونے پر” بیماریاں” پیدا ہوتی ہیں۔
* مال وثروت ہضم نہ ہونے کی صورت میں” ریاکاری” بڑھتی ہے۔
* بات ہضم نہ ہونے پر “چغلی” اور “غیبت” بڑھتی ہے۔
* تعریف ہضم نہ ہونے کی صورت میں “غرور” میں اضافہ ہوتا ہے۔
* غم ہضم نہ ہونے کی صورت میں “مایوسی” بڑھتی ہے۔
اس لئے ہضم کرنا سیکھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خلاصہ یہ ہےکہ
اپنی اور دوسروں کی زندگی کو آسان بنائیں ۔ ایک” با مقصد” اور “با اخلاق” زندگی گزاریں اور لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں۔
اہل دانش سے ماخوذ
رائیٹر:عامر طاسین
شئیر کیجئے اپنے دوستوں کے ساتھ
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email