میڈیا رپورٹس کے مطابق خالدہ ضیاء نے گزشتہ روز مسلح افواج کی ایک تقریب میں شرکت کی، جہاں عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ان کا استقبال کیا۔
اس موقع پر محمد یونس نے کہا کہ بیگم خالدہ ضیاء کی موجودگی ہمارے لیے باعث اعزاز ہے، اور ان کی آمد نے سب کو خوش کر دیا ہے۔
خالدہ ضیاء کو 2018 میں بدعنوانی کے الزامات پر قید کیا گیا تھا، لیکن اگست میں طلبہ انقلاب کے بعد حسینہ واجد کے
15 سالہ دورِ حکومت کے خاتمے کے چند گھنٹوں بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ 79 سالہ خالدہ ضیاء، جو کئی سالوں سے علیل ہیں، وہیل چیئر کے ذریعے حرکت کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور بی این پی کی سربراہ78 سالہ خالدہ ضیاء کی صحت خراب ہے اور انہیں 2018 میں رشوت ستانی کے الزام میں 17 سال
قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔