انشراح فرحان
موجودہ دور سائنسی دور ہے اور اس دور میں سائنس اتنی ترقی کر چکی ہے اتنی ترقی کسی زمانے میں نہیں ہوتی سائنس سے اج کے انسان کی زندگی میں مرکزی حیثیت حاصل کر لی ہے
سائنسی ایجاداان نے انسانی زندگی کو سہل اور ارام دہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے گھریلو خواتین کی زندگیوں میں بھی ان ایجاداان انتہائی مثبت اثر ڈالا ہے جس کام کو کرنے میں ان کا وقت اور انتہائی محنت صرف ہوتی تھی اب وہی کام مشینوں کی وجہ سے جھٹپٹ سر انجام پا جاتے ہیں
میڈیکل سائنس کی ترقی میں بھی ان ایجادات کا کلیدی کردار رہا ہے اس ترقی سے خطرناک امراض کا علاج ممکن ہوا اور انسان کی اوسط عمر بڑھانے میں بھی کامیاب ہے
اضا کی پیوند کاری جیسا ناممکن عمل بھی ایسے ہی حیرت انگیز عزا دان وائٹ ممکن ہوا ہے اور ان ایجاداران کی بدولت زندہ مردہ انسانوں کے اعضا دوسرے انسانوں کو لگائے جا رہے ہیں
فاصلوں کو سمیٹنے میں بھی سائنس کا ایک اہم کردار ہے ان ایجادان کی بدولت دنوں کا سفر گھنٹوں اور گھنٹوں کا منٹوں میں طے کرنا ممکن ہوا ہے جس سے ناصر وقت کی بچت ہوتی ہے بلکہ انھن اور توانائی کا استعمال بھی کم سے کم ہوا ہے
ایک دوسرے سے رابطہ رکھنے کے لیے بھی سائنس عجاداران اہم کردار ادا کیا ہے ٹیلی فون تار کے بعد اب کمپیوٹر اور موبائل کی اعزادات میں ہمیں اپنے پیاروں سے رابطہ رکھنا صرف اسان کر دیا ہے بلکہ فاصلے کے باوجود بھی فاصلے کو دیکھ سکتے ہیں
غرض یہ کہ سائنسی ایجاداران میں انسانی زندگی کے ہر پہلو بلکہ ہر میدان میں اسانیاں پیدا کر دی ہیں جن سے انسانی زندگی سہل اور ارام دا ہو گئی ہے۔۔۔
( تحریر : انشراح فرحان )
شئیر کیجئے اپنے دوستوں کے ساتھ
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email