ڈاکٹر ریحان داود
کارڈیالوجسٹ
ڈاکٹر ریحان، کراچی کے ایک معروف کارڈیالوجسٹ اور دل کی بیماریوں کے ماہر ہیں،
جو دل کے مریضوں کی صحت مند زندگی گزارنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی مہارت اور تجربہ بروئے کار لا رہے ہیں۔ ڈاکٹر ریحان خاص طور پر ان افراد کے لیے مشورے دیتے ہیں
جو دل کی بیماری کے خطرے میں ہیں یا پہلے ہی دل کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
اگر آپ یا آپ کے عزیز دل کی بیماریوں کے ابتدائی مراحل میں ہیں یا کارڈیالوجی کی “کراس لائن” کے قریب ہیں،تو براہِ کرم ڈاکٹر ریحان کے دیے گئے ان نکات پر عمل کریں تاکہ آپ اپنی روزمرہ زندگی میں مثبت تبدیلی لا سکیں اور دل کی صحت کو برقرار رکھ سکیں۔
یہاں دل کی صحت اور کارڈیوویسکولر مسائل سے نمٹنے کے لیے مفید مشورے دیے گئے ہیں:
1. صحت مند طرز زندگی اپنائیں
متوازن غذا: ایسی غذا کھائیں جو دل کی صحت کے لیے مفید ہو، جیسے پھل، سبزیاں، مکمل اناج، دبلا گوشت، اور صحت مند چکنائی
(جیسے گری دار میوے، بیج، اور مچھلی سے حاصل ہونے والی چکنائی)۔ سیر شدہ چکنائی، ٹرانس چکنائی، اور اضافی شکر سے پرہیز کریں۔
باقاعدہ ورزش: ہفتے میں کم از کم 150 منٹ معتدل ایروبک سرگرمی کریں یا 75 منٹ سخت سرگرمی کریں، جیسے پیدل چلنا، سائیکل چلانا، یا تیراکی۔
معیاری نیند: رات میں 7-9 گھنٹے پرسکون نیند لیں تاکہ دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
2. خطرے کے عوامل کی نگرانی کریں اور انہیں قابو میں رکھیں
بلڈ پریشر: اپنے بلڈ پریشر کو باقاعدگی سے چیک کریں اور اسے 120/80 ملی میٹر مرکری سے کم رکھنے کی کوشش کریں (اگر ڈاکٹر نے کوئی اور ہدف نہ دیا ہو)۔
کولیسٹرول لیول: اپنے ایل ڈی ایل اور ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو صحت مند حد میں رکھیں، غذا، ورزش، اور دوا کے ذریعے (اگر ڈاکٹر تجویز کرے)۔
بلڈ شوگر: خون میں شکر کی سطح کی نگرانی کریں، خاص طور پر اگر آپ ذیابیطس کے شکار ہیں یا خطرے میں ہیں۔
3. سگریٹ نوشی ترک کریں اور شراب سے پرہیز کریں
سگریٹ نوشی: سگریٹ نوشی اور سیکنڈ ہینڈ دھوئیں سے بچیں، کیونکہ یہ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور دل کی بیماری کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
شراب: اگر ڈاکٹر نے مشورہ دیا ہو تو شراب کا استعمال محدود کریں، خواتین کے لیے دن میں ایک مشروب اور مردوں کے لیے دو مشروبات۔
4. ذہنی دباؤ کا انتظام کریں
ریلیکسیشن تکنیکس جیسے مراقبہ، گہرے سانس لینے، یوگا، یا تائی چی کو اپنائیں۔ مسلسل دباؤ بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے اور غیر صحت مند عادات کا سبب بن سکتا ہے۔
5. معلومات میں اضافہ کریں
باقاعدہ معائنہ: دل کی صحت کے اہم عوامل جانچنے کے لیے سالانہ جسمانی معائنہ کرائیں۔
ادویات: تجویز کردہ ادویات کو ہدایت کے مطابق استعمال کریں اور ان کے فوائد اور ممکنہ ضمنی اثرات کو سمجھیں۔
علامات سیکھیں: دل کی بیماری کی علامات (جیسے سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری، چکر آنا) کو جانیں اور فوری علاج کروائیں۔
6. ایمرجنسی کے لیے تیار رہیں
سی پی آر سیکھیں اور خودکار بیرونی ڈیفبریلیٹر (AED) استعمال کرنے کا طریقہ جانیں۔ یہ علم دل کی بندش کے واقعات میں جان بچا سکتا ہے۔
7. خصوصی توجہ کے حامل گروہ
خواتین: دل کے دورے کی منفرد علامات جیسے متلی، تھکن، یا جبڑے میں درد پر دھیان دیں۔
بزرگ افراد: عمر کے ساتھ دل کی بیماری کے خطرات کو زیادہ قریب سے مانیٹر کریں۔
8. سپلیمنٹس اور غذائیت
اومیگا-3 فیٹی ایسڈز، میگنیشیم، اور CoQ10 دل کی صحت کے لیے معاون ہو سکتے ہیں، لیکن سپلیمنٹس لینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
9. جسمانی طور پر متحرک رہیں
طویل وقت تک بیٹھنے یا غیر فعال رہنے سے گریز کریں۔ ہر گھنٹے تھوڑی سی حرکت، جیسے اسٹریچنگ یا چلنا، دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
10. دل کی صحت کا ریکارڈ رکھیں
روزمرہ کی سرگرمیاں، کھانے، علامات، اور دواؤں کو ریکارڈ کریں تاکہ اپنی صحت کی پیش رفت کا پتہ لگایا جا سکے اور اپنے ڈاکٹر سے شیئر کیا جا سکے۔
اگر آپ اپنی دل کی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں تو کسی کارڈیالوجسٹ سے ذاتی مشورہ اور علاج حاصل کریں۔
شئیر کیجئے اپنے دوستوں کے ساتھ
Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email