ڈاکٹر امجد ثاقب کو دی برین ٹرسٹ کی جانب سے “برین آف دی ایئر ایوارڈ 2025” سے نوازا گیا۔

لندن میں  معروف پاکستانی سماجی رہنما اور اخوت کے بانی ڈاکٹر محمد امجد ثاقب کو “برین آف دی ایئر ایوارڈ 2025” سے نوازا گیا۔ یہ اعلان برٹش ہاؤس آف کامنز میں دی برین ٹرسٹ کے چیئرمین اور گرینڈ چیس ماسٹر ریمونڈ کین او بی ای نے کیا۔

دی برین ٹرسٹ، جس کی بنیاد 1990 میں مائنڈ میپس کے موجد ٹونی بوزان نے رکھی، ذہنی صحت کی عالمی ترقی کے لیے وقف ایک تنظیم ہے۔ یہ تنظیم تحقیق، مدد، اور ایسے افراد اور اداروں کو فنڈ فراہم کرتی ہے جو ذہنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور ان کی بحالی کے لیے کام کرتے ہیں۔ “برین آف دی ایئر ٹرافی” اس ادارے کا سب سے بڑا اعزاز ہے، جو ان شخصیات کو پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے انسانی ذہنی اور دماغی صحت کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہو۔

ڈاکٹر امجد ثاقب اس اعزاز کو حاصل کرنے والی نمایاں شخصیات کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں، جن میں پروفیسر اسٹیفن ہاکنگ (بلیک ہولز اور کائناتی نظریات کے لیے مشہور سائنسدان)، خلا باز اور سائنس کے حامی سینیٹر جان گلین، عالمی شطرنج چیمپئن اور انسانی حقوق کے علمبردار گیری کاسپاروف، اسٹار ٹریک کے خالق جین روڈنبیری، نیورو سائنٹسٹ بیرونس سوسن گرین فیلڈ (الزائمر اور دماغی تحقیق کے لیے معروف)، روئنگ لیجنڈ سر اسٹیو ریڈگریو سی بی ای، اور آٹھ مرتبہ کے عالمی میموری چیمپئن ڈومینک اوبرائن شامل ہیں۔
ڈاکٹر امجد ثاقب، اخوت کے بانی، نے دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مائیکروفنانس تنظیم قائم کرکے ایک انقلابی تبدیلی برپا کی ہے۔ انہوں نے نادار اور مستحق افراد کو بلا سود قرضے فراہم کرکے ہمدردی اور ایثار کے اصولوں پر مبنی ایک منفرد ماڈل پیش کیا۔ 2001 میں صرف 100 ڈالر کے ابتدائی سرمائے کے ساتھ شروع ہونے والی اخوت اب تک 1 ارب ڈالر سے زائد کے بلا سود قرضے تقسیم کر چکی ہے، جس کے ذریعے پاکستان بھر میں 60 لاکھ سے زائد خاندانوں کی زندگیوں کو بدل دیا گیا ہے۔ ان کی خدمات نے پسماندہ طبقوں میں معاشی خودمختاری اور وقار پیدا کیا ہے، جس سے لاکھوں لوگ مالی مشکلات سے آزاد ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹر ثاقب کی شاندار خدمات نے انہیں بے شمار قومی اور بین الاقوامی اعزازات سے نوازا۔ 2021 میں انہیں غربت کے خاتمے کے لیے انقلابی اقدامات پر “رامون میگسیسے ایوارڈ” دیا گیا، جسے ایشیا کا نوبیل انعام بھی کہا جاتا ہے۔ 2023 میں انہیں عالمی ترقی پر دیرپا اثرات کے اعتراف میں “گلوبل مین آف دی ڈیکیڈ” کا خطاب دیا گیا۔ پاکستان نے ان کی غیر معمولی عوامی خدمات پر انہیں اپنے اعلیٰ ترین شہری اعزازات، ستارۂ امتیاز اور ہلالِ امتیاز، سے نوازا ہے۔ مزید برآں، 2022 میں انہیں نوبیل امن انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا، جو سماجی انصاف کے ذریعے امن کے فروغ کی ان کی کوششوں کا اعتراف ہے۔

شئیر کیجئے اپنے دوستوں کے ساتھ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email
اپنا تبصرہ لکھیں