صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کردیا

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر نو ممالک پر مشتمل گروپ امریکی ڈالر کو کمزور کرنے کی کوشش کرے گا، تو انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ بیان خاص طور پر BRICS ممالک کے لیے دیا گیا ہے، جن میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، مصر، ایتھوپیا، ایران، اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

BRICS اتحاد میں شمولیت کے لیے ترکی، آذربائیجان، اور ملائیشیا نے درخواست دی ہے، جبکہ دیگر کئی ممالک نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ امریکی ڈالر اب بھی عالمی معیشت میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی کرنسی ہے اور تقریباً 58 فیصد زرمبادلہ کے ذخائر کی نمائندگی کرتا ہے، لیکن BRICS اور دیگر ترقی پذیر ممالک امریکی غلبے سے ناخوش ہیں اور ڈالر کی برتری کو چیلنج کرنے کے لیے ڈی ڈالرائزیشن جیسے اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر کہا کہ ان ممالک کو ضمانت دینی ہوگی کہ وہ کوئی نئی BRICS کرنسی نہیں بنائیں گے اور نہ ہی کسی دوسری کرنسی کو امریکی ڈالر کی جگہ لینے کی حمایت کریں گے۔ بصورت دیگر، انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا ہوگا اور امریکی معیشت میں تجارت سے محروم ہونا پڑے گا۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے BRICS اجلاس میں امریکی ڈالر کو “ہتھیار” بنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہمیں متبادل تلاش کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ روس ایک ایسے نئے ادائیگی کے نظام کے قیام کی کوشش کر رہا ہے جو SWIFT کا متبادل ہو اور مغربی پابندیوں سے بچتے ہوئے شراکت داروں کے ساتھ تجارت کی راہ ہموار کرے۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ BRICS کے لیے امریکی ڈالر کو عالمی تجارت میں تبدیل کرنا ممکن نہیں، اور جو بھی ملک ایسا کرے گا، اسے “امریکہ کو خیرباد کہنا ہوگا۔”

شئیر کیجئے اپنے دوستوں کے ساتھ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp
Email
اپنا تبصرہ لکھیں